عورت کے احسانات
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ میں کہتا ہوں کہ اگر بیوی کچھ بھی گھر کا کام نہ کرے صرف انتظام اور دیکھ بھال ہی کرے تو یہی اتنا بڑا کام ہے جس کی دنیا میں بڑی بڑی تنخواہیں ہیں اور منتظم (انتظام کرنے والے) کی بڑی عزت و قدر کی جاتی ہے ۔ دیکھئے وائسرائے ظاہر میں کچھ کام نہیں کرتا کیونکہ اس کے تحت اتنا بڑا عملہ کام کرنے والا ہوتا ہے کہ اس کو خود کسی کام میں ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی مگر اس کی جو اتنی بڑی تنخواہ اور عزت ہے محض ذمہ داری اور انتظام کی وجہ سے ۔ پس بیویوں کا یہی کام اتنا بڑا ہے جس کا عوض نان و نفقہ نہیں ہوسکتا مگر ہم تو شریف زادیوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ خود بھی اپنے ہاتھ سے گھر کا بہت کام کرتی ہیں، خصوصاًبچوں کی بڑی محنت سے پرورش کرتی ہیں ، یہ وہ کام ہے کہ تنخواہ دار ماما کبھی بیوی کی برابری نہیں کر سکتی۔(صفحہ ۷۴،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں