عورت کتنی ہی رتبہ والی اور افضل ہو، شوہر کی اطاعت ہر صورت میں لازم ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مردوں کو عورتوں پر علی الاطلاق فضیلت ہے اور عورت مرد کے مقابلہ میں کوئی چیز نہیں ۔ یہ غلط ہے بلکہ بعض باتوں میں مرد کے برابر ہے اور بعض باتوں میں مرد سے بڑھ سکتی ہے یعنی اعمال میں نماز روزہ کرے گی تو مرد سے زیادہ درجہ حاصل کر سکتی ہے۔ اور شریعت اللہ و رسول کے حکم کو کہتے ہیں تو یوں کہو کہ اللہ ورسول کے سامنے خاوند کا حکم نہ مانا جائے گا اور اس حکم میں سب عورتیں برابر ہیں ۔ جس عورت کا پیر نہ ہو تب بھی اسے وہی کرنا چاہئے جواللہ ورسول کا حکم ہو۔
خلاصہ یہ کہ اللہ ورسول کا حق بیشک خاوند کے حق سے زیادہ ہے، باقی اور کسی کا حق خاوند سے زیادہ نہیں مگر چونکہ اللہ ورسول کا حکم عوام کو خود نہیں معلوم ہو سکتا بلکہ علماء ومشائخ کے واسطے سے معلوم ہوتا ہے تو مجازاً کہہ سکتے ہیں کہ احکامِ شرعیہ اور دین کی باتوں میں پیر (علماء و مشائخ) کا حق خاوند سے زیادہ ہے۔ اور اگر خاوند کا حکم دین کے خلاف نہ ہو تو اب اس کے مقابلہ میں کسی کے حکم کو بھی ترجیح نہ ہوگی۔ خاوند کا حق سب سے زیادہ ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

