عورتوں کے جمع ہونے کے مفاسد اور خرابیاں

عورتوں کے جمع ہونے کے مفاسد اور خرابیاں

بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ

ارشاد فرمایا کہ مستورات کے جمع ہونے میں بہت سی خرابیاں اور گناہ ہیں جو عقلمند دیندار کو مشاہدہ اور غور کرنے سے بے تکلف معلوم ہو سکتی ہیں اس لیے میری رائے یہ ہے کہ ام المفاسد (تمام برائیوں کی جڑ) یہ عورتوں کا جمع ہونا ہے ، اس کا انسداد سب سے زیادہ ضروری ہے۔
نیز فرمایا کہ میں رائے دیتا ہوں کہ عورتوں کو آپس میں ملنے نہ دیا کرو، خربوزہ سے دوسرا خربوزہ رنگ بدلتا ہے۔ میری رائے بلا شک و شبہ قطعی طور سے یہ ہے کہ ان عورتوں کو ایک جگہ جمع ہی نہ ہونے دیں ، اور اگر کسی ایسی ضرورت کے لیے جمع ہوں جس کو شارع نے بھی ضرورت قرار دیا ہو تو مضائقہ نہیں۔(صفحہ ۳۲۰،اسلامی شادی)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

Most Viewed Posts

Latest Posts

بعض حالات میں بیوی سے صحبت کرنے کی ضرورت

بعض حالات میں بیوی سے صحبت کرنے کی ضرورت بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ اگر کسی عورت پر اچانک نگاہ پڑ جائے تو فوراً ادھر سے نگاہ پھیر لو ، اور اگر اس کچھ خیال دل میں رہے تو اپنی بیوی سے فراغت کر لینا چاہیے ، اس سے...

read more

اجنبی عورت کی جانب میلان کا علاج

اجنبی عورت کی جانب میلان کا علاج بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشادفرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے میلان الیٰ الاجنبیہ کا جو علاج مشغولی بالزوجہ سے حدیث میں آیا ہے اور اس میں یہ ٹکڑا بطور لم (بات کی تہ)کے ارشاد...

read more

دواؤں کے ذریعہ قوتِ باہ کو بڑھانے اور ابھارنے کا نقصان

دواؤں کے ذریعہ قوتِ باہ کو بڑھانے اور ابھارنے کا نقصان بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ جو لوگ مشتہیات (شہوت بڑھانے والی دواؤں) سے جماع کی قوت کو بڑھاتے ہیں وہ اپنی صحت برباد کرتے ہیں ۔ اس کے لیے بھی یہی قاعدہ ہونا...

read more