عورتوں کو پیر سے پردہ کرنے کی ضرورت
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بعضے پیر بھی اس میں مبتلا ہوتے ہیں کہ عورتیں ان سے پردہ نہیں کرتیں اور کہتی ہیں کہ یہ تو بجائے باپ کے بلکہ باپ سے بھی زیادہ ہیں اور بے حیا بے محابا سامنے آتی ہیں اور بڑے بے حیا وہ دیوث مرد ہیں جو ایسے پیروں کے سامنے اپنی بیٹیوں بہوؤں کو آنے دیں ۔ بعض جگہ تو ایسا سنا گیا ہے کہ مریدنیاں تنہا مکان میں جاتی ہیں اور وہاں مرید ہوتی ہیںنعوذباﷲ۔جناب رسول مقبول ﷺ سے زیادہ کون ہوگا ۔ حضور ﷺ سے عورتیں پردہ کرتی تھیں۔ ساری امت کی عورتیں آپ کی روحانی بیٹیاں اور حضور ﷺ خود معصوم کہ کسی قسم کے وسوسہ کا شائبہ نہیں لیکن باوجود اس کے پردہ کا حکم تھا۔ (جواہر حکیم الامت،صفحہ ۱۸۶)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

