عورتوں کو مرد بننے کی تمنا کرنا
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے دعا کی تھی اور فرمایا تھا کہ کاش ہم مرد ہوتے کہ مردوں کے متعلق جو فضائل ہیں وہ ہم کو بھی حاصل ہوتے ۔ اللہ تعالی نے اس سے منع فرمایا اور یہ آیت نازل ہوئی *ولا تتمنوا ما فضل الله به بعضكم على بعض* خلاصہ آیت کا یہ ہے کہ جوفضائل فطری اور غیر اختیاری ہیں ، جن کے حاصل کرنے میں کوشش کا کوئی دخل نہیں ان کی تمنا مت کرو ۔ اور جو چیزیں اکتساب سے تعلق رکھتی ہیں یعنی اپنے اختیار سے جو فضائل حاصل کئے جاسکتے ہیں وہ حاصل کرو ۔ پس یہ تمنا کرنا کہ ہم مرد ہوتے ( گویا نعوذ باللہ ) خدا پر اعتراض کرنا ہے کہ ہم کو عورت کیوں بنایا ؟ جس کو جیسا بنایا اس کے لئے وہی بہتر ہے ۔ تمہارے ذمہ ( گھر کے کاموں کے علاوہ کوئی کام نہیں اور مردوں کے ذمہ بہت کام ہیں ۔سفر کرو ، تجارت کرو ، معاش حاصل کرو ( غرض ) تمام دنیا کے بکھیڑے مردوں کے ذمہ ہیں ۔ جمعہ ، جماعت ، دین کی اشاعت وتبلیغ سب مردوں کے ذمہ ہے ۔ تمام اہل وعیال کا خرچ ان کے ذمہ ہے ۔تمہارے ذمہ کچھ بھی نہیں ہے اور اسی لئے تمہارا حصہ بھی آدھاہی مقرر ہوا ہے بلکہ یہ بھی تمہارے لئے زائد ہی ہے اس لئے کہ تمہارے ذمہ کسی کا خرچ نہیں حتی کہ اپنا بھی نہیں وہ بھی مردہی کے ذمہ ہے ۔ تمہارے لئے تو بہت آسانی ہے ،پس عورت ہونا تمہارا مبارک ہوگیا ۔ کیا کروگی درجوں کو لے کر ، بس نجات ہو جاۓ غنیمت ہے ، اگر سزا نہ ہو تو بھی بہتر ہے ۔ باقی اگر تم درجوں کے کام کرو گی تو درجے بھی مل جائیں گے لیکن یہ ضروری نہیں کہ تم انبیاء سے بھی بڑھ جاؤ ۔ بہر حال تم کو کام بہت کم بتایا گیا ہے اس لئے تم خوش رہو اور مردوں پر رشک نہ کرو ، نہ مرد بننے کی تمنا کرو۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

