علوم دینیہ کی ترویج کا واقعہ
محمد بن احمد بن ابی سہل سرخسی شمس الائمہ سرخسی کے نام سے مشہورہیں بعہد خلیفہ القادر باﷲ ۴۰۰ھ میں پیدا ہوئے ۔۔۔۔ بڑے حق گو اور حریت پسند تھے کلمۂ حق کہنے میں کسی کا خوف نہ کرتے تھے ۔۔۔۔ بادشاہ کو اس کے بعض نقائص سے آگاہ کیا ۔۔۔۔ اسے بتایا کہ رعب و داب اور طاقت کے زور سے رعایا خاموش تو ہوجاتی ہے مگر مطیع نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کے دلوں پر حکومت ہوسکتی ہے ۔۔۔۔ رعایا کا دل صرف اسی طریق سے قابو کیا جاسکتا ہے کہ سختیاں دور کی جائیں ۔۔۔۔ ان کی فریاد اور چیخ وپکار سنی جائے اور ہر طرح افراد رعایا کی دلجوئی کی جائے ۔۔۔۔
بادشاہ ایسی آزادانہ گفتگو سننے کے بہت کم عادی ہوتے ہیں اس نے ناراض ہوکر شہر روز جند میں ایک پرانے کنوئیں کے اندر قید کردیا ۔۔۔۔ آپ عرصہ تک وہاں قید رہے اور آپ کے شاگرد کنوئیں پر آکر آپ سے سبق پڑھتے رہے اور آپ جو کچھ کنوئیں کے اندر سے کہتے وہ اسے لکھتے جاتے ۔۔۔۔ محبوسی کی حالت ہی میں چار پانچ ضخیم کتابیں تیار ہوگئیں ۔۔۔۔
آخر رہا ہوئے اور فرغانہ پہنچے ۔۔۔۔ امیر فرغانہ نے بڑی عزت کی ۔۔۔۔ آپ کے تمام شاگرد بھی اسی جگہ آگئے اور یہاں بھی درس فقہ و حدیث جاری ہوگیا ۔۔۔۔ آپ کی وفات بقول بعض ۴۹۰ھ اور بقول بعض ۵۰۰ھ میں ہوئی یہ زمانہ المستظہر باﷲ کا تھا ۔۔۔۔ (عجیب وغریب واقعات)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

