علم کا ایک حصہ
۔۱۹۵۴ء میں حضرت مفتی محمد شفیع صاحب قدس سرہ لاہور تشریف لے گئے اسی دوران جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم حضرت مولانا مفتی محمدحسن ؒ نے بخاری شریف کا امتحان حضرت مفتی محمد شفیع صاحب ؒ کے سپرد کیا ۔۔۔۔۔ اس زمانہ کے طالب علم اور آج کے مدرس جامعہ اشرفیہ مولانا محمد یعقوب صاحب مدظلہ سے دوران امتحان مفتی صاحب ؒ نے کوئی بات دریافت فرمائی انہوں نے اپنی طبعی نیکی اور روایتی سادگی کے ساتھ بے تکلف کہا کہ :۔۔۔۔۔ ’’حضرت مجھے یہ بات معلوم نہیں ‘‘ تو آپ ؒ بہت خوش ہوئے اور فرمایا کہ میں تمھاری اس بات پر ایک نمبر تمھیں زیادہ دیتا ہوں چونکہ تم نے ایسی بات کہی جواہل علم کے کہنے کی ہے مگر عام طورپر وہ نہیں کہتے اور باوجود کسی بات کے نہ جاننے کے اس کے بارے میں اپنا عالم ہونا ظاہر کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ حالانکہ اپنے جہل کا اعتراف بھی علم کا ایک حصہ ہے اور پھر امام مالک رحمتہ اللہ علیہ کا مقولہ سنایا کہ وہ فرمایا کرتے تھے’’ علموا اصحابکم قول لا ادری ‘‘ اپنے ساتھیوں کو لاادری ( میں نہیں جانتا )کہنا بھی سکھائو۔۔۔۔۔ (انمول موتی جلد۲)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

