علماء کو چندہ مانگنے سے بچنا چاہیے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ علماء سے وہی کام لو جس کے لیے وہ ہیں (یعنی ان سے دین سیکھو) مگر آج کل علماء سے وہ کام لیا جاتا ہے جو ان کا نہیں ہے۔ کانفرنسوں میں لوگ علماء کو صرف اس لیے بلاتے ہیں کہ ان کے قال اللہ اور قال الرسول ﷺ کے ذریعہ خوب چندہ ہوگا۔ سبحان اللہ ! مولوی کیا ہوئے بھاڑے کے ٹٹو ہوئے، علماء کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے امور سے احتراز کریں۔
نیز فرمایا کہ ایک مولوی صاحب کہتے تھے کہ چندہ کے واسطے امراء کے دروازوں پر جانے کا یہ اثر ہوتا ہے کہ اگر ہم کسی امیر کے پاس جائیں اور وہ شطرنج کھیل رہے ہوں تو ہم ان کو منع نہیں کرسکتے کیونکہ ہم اپنی غرض کو ان کے پاس لے جاتے ہیں اس لیے دبنا پڑتا ہے۔ غرض ان مقاصد کے سبب علماء کا اختلاط امراء سے اچھا نہیں۔ اکثر ان کے اختلاط سے خود مولوی بگڑ جاتے ہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

