علامہ اقبال کا جذبہ خدمت
فرماتے ہیں کہ ایک دن والد مرحوم نے مجھ سے کہا … میں نے تمہارے پڑھانے لکھانے میں جو محنت صرف کی ہے … میں تم سے اس کا معاوضہ چاہتا ہوں … میں نے بڑے شوق سے پوچھا … وہ کیا ہے …؟ والد مرحوم نے کہا … کسی موقع پر بتائوں گا … چنانچہ انہوں نے ایک دفعہ کہا … بیٹا!… میری محنت کا معاوضہ یہ ہے … کہ تم اسلام کی خدمت کرنا … بات ختم ہوگئی … اس کے بعد میں نے امتحان وغیرہ دے کر اور کامیاب ہوکر لاہور میں کام شروع کیا … ساتھ ہی میری شاعری کا چرچا پھیلا… نوجوانوں نے اس کو اسلام کا ترانہ بنایا … پھر دوسری نظمیں لکھیں اور لوگوں نے ان کو ذوق و شوق سے پڑھا اور سنا اور سامعین میں ولولہ پیدا ہونے لگا … تو ان ہی دنوں میرے والد مرض الموت میں بیمار ہوئے … میں ان کو دیکھنے لاہور سے آیا کرتا تھا … ایک دن میں نے ان سے پوچھا … والد بزرگوار! آپ سے جو میں نے اسلام کی خدمت کا عہد کیا تھا وہ پورا کیا یا نہیں؟… باپ نے بستر مرگ پر شہادت دی … جان من! تم نے میری محنت کا معاوضہ ادا کردیا… (یادگار واقعات)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

