علاج معالجہ اور عیادت مریض کے متعلق سنتیں

علاج معالجہ اور عیادت مریض کے متعلق سنتیں

۔(۱) عیادت کے واسطے جانے کے لیے وضو کرنا سنت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے وضو کیا اور اچھا وضو کیا اور ثواب کے ارادے سے اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کی تو اس کو دوزخ سے ساٹھ برس (کی مسافت کے) بقدر دور کردیا جاتا ہے۔ (ابوداؤد) … (۲) مریض کے جسم پر ہاتھ رکھ کر یہ دُعا پڑھنا سنت ہے: ’’اَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبِّ النَّاسِ وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَاْ شِفَآئَ اِلاَّ شِفَائَ کَ شِفَائً لَا یُغَادِرُ سَقْمًا‘‘ (مسلم) …(۳)قرآنی آیتیں پڑھ کر دم کرنا سنت ہے۔(الصحیح للامام البخاری)
۔(۴) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی مسلمان کی عیادت کرتا ہے اور سات مرتبہ یہ کہتا ہے: ’’اَسْأَلُ اللّٰہَ الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمَ اَنْ یَّشْفِیَکَ‘‘ … ترجمہ:…’’ میں اللہ رب العزت سے جو عرش عظیم کا مالک ہے دُعا کرتا ہوں کہ وہ تجھے شفا دے تو اللہ تعالیٰ اسے شفایاب فرما دیتے ہیں بشرطیکہ اس کا وقت نہ آگیا ہو۔ (ابوداؤد) … (۵) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم مریض کے پاس جاؤ تو اس کی زندگی کے بارے میں اس کا غم دور کرو، اس لیے کہ یہ (تسلی اگرچہ) کسی چیز کو ٹال نہیں سکتی۔ مگر مریض کا دل خوش ہوتا ہے۔ (ترمذی)
۔(۶) بہترین عیادت وہی ہے جس میں عیادت کرنے والا جلد اُٹھ کھڑا ہو، کہیں زیادہ دیر بیٹھنے سے مریض پریشان نہ ہو جائے یا گھر والوں کے کام میں خلل نہ پڑے، ہاں اگر مریض کو ضرورت ہے تو وہ دوسری بات ہے۔ (کتاب الجنائز)… (۷) شہد کے متعلق صحیح بخاری میں فرمایا گیا: ’’شفاء اللنّاس‘‘ اس میں شفا ہے لوگوں کے لیے۔ کلونجی کے متعلق صحیح بخاری میں فرمایا گیا کہ کلونجی میں ہر بیماری کے لیے دوا ہے سوائے سام کے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سام کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا موت۔ (بخاری)
۔(۸) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شفاء تین چیزوں میں ہے پچھنے لگوانے میں، شہد پینے اور آگ داغنے میں اور میں اپنی اُمت کو آگ داغنے سے منع کرتا ہوں۔ (بخاری) … (۹) علاج کے دوران نقصان پہنچانے والی چیزوں سے پرہیز کرنا سنت ہے۔ بیمار پرسی رات میں بھی جائز ہے جو لوگ اسے منحوس کہتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔
۔(۱۰) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک اعرابی کے اس کی مزاج پرسی کرنے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم، جب اس آدمی کے پاس پاس جاتے جس کی مزاج پرسی کرنا ہوتی تو فرماتے:’’لَاْ بَاْسَ طُھُوْرٌ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ تَعَالٰی‘‘ یعنی کوئی ڈر نہیں اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو یہ بیماری گناہوں سے پاک کرنے والی ہے۔ (بخاری) … (۱۲) حجامہ لگوانا بھی سنت ہے۔
اللہ رب العزت ہم سب کو ان سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

مرض و عیادت

حضور پُر نور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک مسلمان جب بیمار پڑتا ہے اور اسے بیماری لگ بھی جاتی ہے کہ وہ اسی میں مر جاتا ہے تو یہ مرض اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔۔۔۔ لیکن اگر وہ اس مرض سے اچھا ہو جاتا ہے تو وہ مرض اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ اور اس کے مستقبل کیلئے نصیحت کرنے والا بن جاتا ہے لیکن منافق (اورا سی طرح کافر) جب بیمار پڑتا ہے تو اگر وہ اچھا ہو جاتا ہے تو اس کی مثال ایک اونٹ کی سی ہے جسے اس کے مالکوں نے پہلے باندھ دیا ہو پھر چھوڑ دیا ہو۔۔۔۔ مگر اس جانور کی سمجھ میں یہ نہ آئے کہ انہوں نے اسے کیوں باندھا تھا اور اب کیوں چھوڑ دیا۔۔۔۔ (جمع الفوائد)
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب مسلمان بندہ بیمار پڑتا ہے یا سفر کرتا ہے تو اس کے نامہ اعمال میں وہ تمام اعمال اور اوراد (باوجود ناغہ کے بھی) لکھ لئے جاتے ہیں جس کو وہ قیام یا صحت کے زمانہ میں کیا کرتا تھا۔۔۔۔ (جمع الفوائد)
حضور کا ارشاد گرامی ہے کہ شہید پانچ ہیں جو طاعون میں مرا ہو۔۔۔۔ جو پیٹ کی بیماری میں مرا ہو، جو پانی میں ڈوب کر مرا ہو۔۔۔۔ جو مکان وغیرہ سے دب کر مرا ہو۔۔۔۔ جس نے اللہ کے کام میں جان دی ہو۔۔۔۔ (جمع الفوائد)
حدیث میں ہے جب کوئی مسلمان دوسرے مسلمان کی عیادت اور بیمار پُرسی کرتا ہے تو وہ اگر سات بار یوں کہے ’’اسأل اﷲ العظیم۔۔۔۔ رب العرشِ العظیم ان یشفیک۔۔۔۔‘‘ تو اسے شفا ہو جاتی ہے ہاں اگر اس کی موت ہی آئی ہو تو دوسری بات ہے۔۔۔۔ (جمع الفوائد)
ابن عباسؓ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سنت رسول یہ ہے کہ عیادت کو آنے والا تھوڑی دیر بیٹھے اور مریض کے پاس چیخے چلائے نہیں۔۔۔۔ جب خود آں حضرت کی عیادت کو لوگ آئے اور زور زور سے بولنے اور اختلافات کرنے لگے تو آپ نے فرمایا کہ میرے پاس سے اُٹھ جائو۔۔۔۔ (جمع الفوائد)
حضور کا ارشاد ہے کہ کسی بیمار کی پوری بیمار پُرسی یہ ہے کہ جب اس کے پاس جائو تو اس کے ماتھے پر اپنا ہاتھ رکھو اور پوچھو ’’کہو کیسے ہو؟‘‘ (جمع الفوئد)
حضرتؐ نے فرمایا : مریض سے اپنے لئے دعا کرائو کیونکہ اس کی دعا فرشتوں کی دعا کی طرح ہے۔۔۔۔ (جمع الفوائد)
آنحضرت نے فرمایا جب کسی بیمار کو دیکھو اور تمہارا دل اس بیماری سے بچنا چاہے تو (دل میں یوں) کہا کرو۔۔۔۔ ’’الحمدﷲ الذی عافانی مما ابتلاک بہٖ وفَضّلنی علی کثیر ممن خلق تفضیلاً۔۔۔۔‘‘ (ترجمہ) اللہ کی تعریف اور اسکا احسان ہے کہ اس نے مجھے بچائے رکھا اس مرض سے جس میں اس نے تجھے مبتلا کیا ہے۔۔۔۔ اور یہ بھی اس کا احسان ہے کہ اس نے اپنی اکثر مخلوق سے مجھے برتری دی۔۔۔۔

احکام و آداب

۔۱۔ مسلمان کو سمجھنا چاہئے کہ بیماری سے جسمانی دکھ تو ضرور ہے مگر روحانی اور اُخروی بڑا فائدہ بھی ہے۔۔۔۔ نیز بیماری کو موت کا پیش خیمہ سمجھ کر اپنی موت کو یاد رکھنے کی کوشش کرے۔۔۔۔
۔۲۔ عیاد ت کو جائے تو مریض کی دلدہی اور ہمدردی کی باتیں کرے اور دل سے وہ دعا خدا سے کرے جو حدیث نمبر۴ میں ہے۔۔۔۔ ترجمہ یہ ہے ’’کہ میں عظمت والے اللہ سے جو عرشِ عظیم کا مالک ہے یہ درخواست کرتا ہوں کہ وہ تجھے شفا دے۔۔۔۔‘‘ اگر مشیت خدا ہی اس کے خلاف نہ ہوئی تو اللہ تعالیٰ مریض کو اس سچی خیر خواہی اور دلی سفارش کی بدولت اچھا کر دے گا۔۔۔۔
۔۳۔ مریض کے پاس دیر تک نہ بیٹھے اور اس کے سامنے اپنے یا خاندان کے یا دنیا بھر کے قصے قضیے نہ لے بیٹھے۔۔۔۔ پس یہ رواج کہ مریضوں کے پاس عورتیں عیادت کو آتی ہیں اور دیر تک بیٹھتی ہیں کہ تیمارداروں کو شرما حضوری میں ان کے ناشتہ پانی کا بار الگ اٹھانا پڑتا ہے۔۔۔۔ آنے کا کرایہ الگ دینا پڑتا ہے سراسر ظلم اور خلاف عقل و سنت ہے۔۔۔۔ پھر عیادت تو بالائے طاق رہتی ہے۔۔۔۔ دنیا بھر کے بکھیڑے چھیڑ کر وقت ضائع کرتی ہیں یہ چیز قابل ترک ہے۔۔۔۔ بہتر تو یہ ہے کہ عورتوں کا عیادت کو جانا بند کیا جائے اور اگر جائیں تو اس شرط سے کہ دونوں طرف کا کرایہ خود جانے والی ادا کریں اور تھوڑی دیر بیٹھیں پھر جلد واپس ہوں۔۔۔۔ ناشتہ پانی کا موقع ہی نہ دیں۔۔۔۔
۔۴۔ عیادت کے آداب یہ بھی ہیں کہ صاف کپڑے پہن کر عیادت کو جائے خندہ پیشانی سے گفتگو کرے۔۔۔۔ مریض کے سر کی طرف نہ بیٹھے سامنے بیٹھے۔۔۔۔
۔۵۔ داہنا ہاتھ اس کی پیشانی، سر یا ہاتھ پر رکھ کر حال پوچھے۔۔۔۔
۔۶۔ اسکی خوشی اور فائدہ کی باتیں کرے۔۔۔۔ اسکو زیادتی عمر اور جلد صحت یابی کا مژدہ دے۔۔۔۔
۔۷۔خدا کی رحمت کا۔۔۔۔ بیماری کے کفارہ گناہ بن جانے کا۔۔۔۔ جنت کا ذکر کرے۔۔۔۔
۔۸۔ عیادت ایک روز ناغہ دے کر کرے۔۔۔۔ پہلی بار عیادت مسنون ہے اس کے بعد نفل۔۔۔۔
۔۹۔ آشوب (یہ مسئلہ درست نہیں مشکوٰۃ شریف ص ۱۳۵ پر ہے حضرت زید بن ارقم صحابی کی آنکھوں میں درد تھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے عیادت کی) چشم، پھُنسی، پھُوڑے، ڈاڑھ کا درد اور خارش کے مریضوں کی عیادت سے ممانعت آئی ہے۔۔۔۔ (زین العلم)
۔۱۰۔ مسلمان کی کوئی رات ایسی نہ گزرنی چاہئے کہ اس کا وصیت نامہ لکھا تیار نہ ہو موت کو یاد کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے۔۔۔۔

سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

مختلف سنتیں

مختلف سنتیں سنت-۱ :بیمار کی دوا دارو کرنا (ترمذی)سنت- ۲:مضرات سے پرہیز کرنا (ترمذی)سنت- ۳:بیمار کو کھانے پینے پر زیادہ زبردستی مت کرو (مشکوٰۃ)سنت- ۴:خلاف شرع تعویذ‘ گنڈے‘ ٹونے ٹوٹکے مت کرو (مشکوٰۃ) بچہ پیدا ہونے کے وقت سنت-۱: جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان...

read more

حقوق العباد کے متعلق سنتیں

حقوق العباد کے متعلق ہدایات اور سنتیں اولاد کے حقوق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: ٭ مسلمانو! خدا چاہتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے ساتھ برتائو کرنے میں انصاف کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔۔۔۔ ٭ جو مسلمان اپنی لڑکی کی عمدہ تربیت کرے اور اس کو عمدہ تعلیم دے اور...

read more

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں آپ خوشبو کی چیز اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے اور کثرت سے اس کا استعمال فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔۔۔۔ (نشرالطیب)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایا کرتے تھے۔۔۔۔ سونے سے بیدار ہوتے تو قضائے حاجت سے...

read more