عشاء کی نماز کے بعد پڑھی جانے والی نماز تہجد میں شمار ہوتی ہے (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ صلوٰۃ اللیل واجب یا فرض نہیں لیکن اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے ہمارے اوپر اس کا ادا کرنا نہایت ہی آسان کردیا ہے۔ معجم طبرانی میں ایک مرفوع حدیث ہے جس میں رسول اللہ ﷺ کا یہ قول نقل کیا گیا ہے کہ عشاء کی نماز کے بعد جو نماز بھی پڑھی جائے گی وہ صلوٰۃ اللیل شمار ہوتی ہے ، اس لئے اگر کسی کو رات کے آخری حصہ میں اٹھنے کی توفیق نہیں ہوتی تو کم سے کم عشاء کے بعد وتر سے پہلے کچھ رکعتیں صلوٰۃ اللیل کی نیت سے پڑھ لے ۔ پھر اگر آخر شب میں بھی آنکھ کھل جائے تو بہت اچھی بات ہے لیکن اگر آخر شب میں آنکھ نہ کھلی تو صلوٰۃ اللیل کی برکات سے محرومی نہیں ہوگی۔
۔(خطباتِ رمضان، صفحہ ۲۹۳)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

