عبدالرحیم خاں اوراس کی بخششیں
خانخاناں عبدالرحیم خاں ایک روز دستر خوان پربیٹھا کھانا کھا رہا تھا اور ایک خدمت گار مکھیاں ہانک رہا تھا کہ یکا یک اس پر گریہ طاری ہوگیا۔۔۔۔۔ خانخاناں نے پوچھا: ’’کیوں روتے ہو؟‘‘ اس نے عرض کیا ’’انقلاب زمانہ پہ روتا ہوں‘‘۔۔۔۔۔ یہ سن کر خانخاناں نے دریافت کیا: ’’تم کون ہو؟‘‘ کس کے لڑکے ہو؟‘‘۔۔۔۔۔ اس نے جواب دیا: ’’فلاں بن فلاں خاں ہوں‘‘ ۔۔۔۔۔ خان خاناں نے اس صداقت کو جانچنے کیلئے کہا: ’’اگر تم رئیس زادہ ہو تو بتائو کہ مرغ کے گوشت میں کون کون سی چیز سب سے زیادہ لذیذہوتی ہے‘‘۔۔۔۔۔ اس نے فوراً جواب دیا ’’مرغ کی کھال‘‘۔۔۔۔۔ خانخاناں نے اس وقت حکم دیا کہ اس کا ہاتھ دھلایا جائے اور پھر اپنے برابر دستر خوان پر بٹھا لیا اور پھر کچھ دنوں میں اس کو مالا مال کردیا۔۔۔۔۔
کچھ دنوں کے بعد خانخاناں کا ایک اور نوکر دستر خوان پر کھڑا ہوکر اسی طرح رونے لگا…خانخاناں نے اس سے بھی اس کا حال پوچھا… اس نے بھی وہی ساری باتیں کہیں… خانخاناں نے کہا: ’’ اگر تم سچے ہوتو بتائوکہ گائے کے گوشت میں کون کون سی چیز سب سے زیادہ لذیذ ہوتی ہے؟‘‘…وہ بول اٹھا: ’’گائے کی کھال‘‘۔۔۔۔۔خانخاناں بے ساختہ ہنس پڑا لیکن احمق عنایتوں سے محروم نہیں رہا۔۔۔۔۔ (حاصل مطالعہ)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

