عالم کا عمل معتبر ہونا ضروری نہیں
اس وجہ سے علماء کرام نے فرمایا ہے کہ وہ عالم جو سچا اور صحیح معنی میں عالم ہو۔۔۔۔ اس کا فتویٰ تو معتبر ہے، اس کا زبان سے بتایا ہوا مسئلہ تو معتبر ہے، اس کا عمل معتبر ہونا ضروری نہیں۔۔۔۔ اگر وہ کوئی غلط کام کر رہا ہے تو اس سے پوچھو کہ یہ کام جائز ہے یا نہیں؟ وہ عالم یہی جواب دے گا کہ یہ عمل جائز نہیں۔۔۔۔ اس لئے تم اس کے بتائے ہوئے مسئلے کی اتباع کرو۔۔۔۔ اس کے عمل کی اتباع مت کرو۔۔۔۔
لہٰذا یہ کہنا کہ فلاں کام جب اتنے بڑے بڑے علماء کر رہے ہیں تو لائو ںمیں بھی یہ کام کر لوں، یہ استدلال درست نہیں۔۔۔۔ ا
س کی مثال تو ایسی ہے جیسے کوئی شخص یہ کہے کہ اتنے بڑے بڑے لوگ آگ میں کود رہے ہیں۔۔۔۔ لائو میں بھی آگ میں کود جائوں۔۔۔۔ جیسے یہ طرز استدلال غلط ہے۔۔۔۔ اسی طرح وہ طرز استدلال بھی غلط ہے۔۔۔۔ اس لئے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عالم کی لغزش سے بچو یعنی اس کی لغزش کی اتباع مت کرو۔۔۔۔
