عاقل شخص کو کیفیات بہت کم ہوتی ہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ اگر ثمرات کی تمنا بھی ہو تب بھی ثمرات پر نظر نہ کرنا چاہئے کیونکہ ثمرات حاصل ہوتے ہیں یکسوئی سے اور جب ثمرات کے ورود کی جانب متوجہ رہا تو یکسوئی کہاں رہی۔ پھر فرمایا کہ ذہین اور ذکی آدمی کو کیفیات وغیرہ نہیں ہوتیں کیونکہ اس کا ذہن ہمیشہ چلتا رہتا ہے ۔ اس کو یکسوئی ہوتی ہی نہیں ۔ اسی وجہ سے عاقل شخص کو کیفیات بہت کم ہوتی ہیں ۔ برخلاف اس کے جن میں عقل کا مادہ کم ہوتا ہے ان کو کشف وغیرہ کیفیات بہت ہوتی ہیں ۔لیکن ایسے شخصوں سے دوسروں کو فائدہ کم ہوتا ہے ۔ ایسا شخص اپنے کام کا خوب ہوتا ہے لیکن دوسرے کے کام کا نہیں ہوتا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

