ظل نبوت
پس صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم درحقیقت نبوت کا ظل کامل تھے جن کے طبقہ سے نبوت اور کمالاتِ نبوت پہچانے جاتے ہیں۔ اس لئے اگر کسی طبقہ کے طبقہ کو بحیثیت طبقہ اﷲ و رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کے یہاں مرضی و پسندیدہ قرار دیا گیا ہے تو وہ صرف صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کا طبقہ ہے جس کی شہادت قرآن اور حدیث نے دی اور رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمْ ’’اﷲ ان سے راضی اور وہ اﷲ سے راضی‘‘ کی دستاویز رضا ان کے لئے آسمانی کتاب میں تاقیام قیامت ثبت کر دی گئی۔ کہیںاُولٰئِکَ ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کے قلوب کو اﷲ نے تقویٰ کے لئے خالص کر دیا ہے ان لوگوں کے لئے مغفرت و اجر عظیم ہے‘‘کے ذریعے ان کے قلوب کی پاکیزگی کی شہادت دی گئی اور کہیں اُولٰئِکَ ھُمْ ’’فرما کر ان کے اخلاق کی برتری ثابت کی گئی اور کہیں’’ اَصْحَابِیْ کالنجوم بایھم اقتدیتم اھتدیتم‘‘ ’’فرما کر ان میں سے ہر ہر فرد کو پوری اُمت کا مقتدیٰ بتلایا گیا جس کی پیروی اور پیروی سے حصول ہدایت میں کوئی ادنیٰ کھٹکا نہ ہو۔
