طریق کی حقیقت
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ اعمالِ ظاہرہ و باطنہ کی اصلاح ہی کا نام طریق ہے جس کا ثمرہ یہ ہے کہ حق سبحانہ و تعالیٰ سے صحیح تعلق بندہ کا پیدا ہوجائے۔ آج کل لوگ طریق تو سمجھتے ہیں اوراد و وظائف کو اور مقصود سمجھتے ہیں کیفیات و احوال کو حالانکہ طریق ہے اصلاحِ اعمال اور مقصود ہے تصحیح تعلق مع اللہ جس کی دوسری تعبیر رضائے حق ہے ۔ خلاصہ یہ ہے کہ اوراد و وظائف نہ مقصود ہیں نہ طریق ہیں بلکہ مقصود تعلق مع اللہ ہے اور وہ اس صورت سے حاصل کیا جاسکتا ہے کہ کسی محقق اہلِ باطن معلم طریق کی جوتیاں سیدھی کی جائیں، بس یہی ایک راستہ ہے۔(آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۱۵۳
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

