طریق عمل
حقیقت یہ ہے کہ لوگ کام نہ کرنے کے لیے اس لچر اور لوچ عذر کو حیلہ بناتے ہیں ورنہ ہمیشہ اطباء میں اختلاف ہوتا ہے وکلاء کی رائے میں اختلاف ہوتا ہے مگر کوئی شخص علاج کرانا نہیں چھوڑتا مقدمہ لڑانے سے نہیں رکتا پھر کیا مصیبت ہے کہ دینی امور میں اختلاف علماء کو حیلہ بنایا جاتا ہے یقیناً سچے عمل کرنے والے کیلئے ضروری ہے کہ جس عالم کو وہ اچھا سمجھتا ہے اس کے قول پر عمل کرے اور دوسروں پر لغو جملوں اور طعن و تشنیع سے باز رہے۔
نئی تعلیم نے آزادی رائے کا خوبصورت عنوان دے کر ہماری جس متاع گرا نما یہ پر پہلی ضرب لگائی وہ اسلاف کی عظمت اور ان پر اعتماد کھو کر شکوک و اوہام کی راہوں میں بھٹکنے لگے جن مسائل میں اسلاف امت کا خود اختلاف ہے ان میں آپ جس کو علم وتقویٰ کی رو سے زیادہ افضل سمجھیں اس کے قول و عمل کو اختیار کرسکتے ہیں مگر پھر بھی اس سے مختلف رائے رکھنے والے بزرگوں کی شان میں ادنیٰ سے ادنیٰ بے ادبی بھی بدبختی کی علامت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو فہم سلیم عطا فرمائے آمین
