صغیرہ اور کبیرہ گناہ
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ جس گناہ کو صغیرہ یعنی چھوٹا کہا جاتا ہے وہ بڑے گناہ کے مقابلہ میں چھوٹا ہے ورنہ ہر گناہ اس حیثیت سے کہ اس میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی ہے بڑا ہی گناہ ہے۔ جیسے پھونس کے چھپر میں بڑا انگارہ اس کے لئے جس طرح مہلک ہے اسی طرح چھوٹی سی چنگاری کا بھی وہی انجام ہے کہ وہ بھی جب بھڑک اٹھتی ہے تو انگارہ بن جاتی ہے۔ اس لئے گناہوں میں کبیرہ وصغیرہ کی تقسیم باہمی اضافت و نسبت کے اعتبار سے ہے۔ صغیرہ گناہ کو بھی چھوٹا سمجھ کر بے پرواہی کرنا اپنی ہلاکت کو دعوت دینا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

