صرف مصافحہ فریقین صلح کرنے کے لئے کافی نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ صلح کرانا اس کو سمجھتے ہیں کہ جہاں دو آدمیوں میں نزاع ہو فوراً دونوں کا مصافحہ کرا دیا جائے خواہ فریقین کے دل میں کچھ بھی بھرا ہو۔ میں کبھی ایسا نہیں کرتا بلکہ میں کہتا ہوں کہ پہلے معاملہ کی اصلاح کرو پھر مصافحہ کرو ورنہ بدوں اصلاح معاملہ کے مصافحہ بیکار ہے۔ اس سے فریقین کے دل کا غبار نہیں نکلتا تو مصافحہ کے بعد پھر مکافحہ شروع ہو جاتا ہے یعنی مقاتلہ۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

