صدقہ کے بکرے کا حکم
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ جب بدعت رائج ہوجائے تو خواص کو بھی اس کے بدعت ہونے کی طرف خیال نہیں ہوتا ۔ مثلاً صدقہ کا بکرا ہے ، کسی کو بھی اس کے بدعت ہونے کا وسوسہ نہیں مگر حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب قدس سرہ کے امتحان کے مطابق کہ اگر صدقہ کرنے والوں کو کہا جائے کہ اس سے دوگنی قیمت کا گوشت خرید کر دے دو تو طبیعت میں بشاشت نہ ہوگی ۔ معلوم ہواکہ اراقۃ الدم (خون بہانا) کو مؤثر جانتا ہے۔(بدعت کی حقیقت اور اس کے احکام و مسائل، صفحہ ۴۰)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات بدعت کی حقیقت سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

