صحبت بد سے بچنے کی نیت
ارشاد فرمایا کہ اگر کوئی شخص بری صحبت سے اس لیے بچتا ہے کہ میں اس سے بہتر ہوں اور وہ بہت برا ہے تو یہ کبر کی علامت ہے جو صحبت ِ سوء سے بھی بد تر ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ پھر اس کی صحبت ہی میں بیٹھ جائے ، کیونکہ اس طرح تو دو برائیاں جمع ہوجائیں گی ؛کبر اور صحبت ِ بد۔ بلکہ یوں سمجھے کہ میں اتنا گنہگار ہوں کہ مزید کوتاہیوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔ جس طرح کینسر کا مریض اپنی دفاعی صلاحیت کے کم ہونے کی وجہ سے صحتمند لوگوں سے بچتا ہے، مقصود اپنی حفاظت ہوتا ہے لیکن انہیں صحت کے اعتبار سے حقیر نہیں افضل ہی سمجھتا ہے۔
( خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔