صحابہ رضی اللہ عنہم معیار حق
اس تحریر کو فقیہ الامت عبداللہ بن مسعودؓ کے ارشاد پر ختم کرتا ہوں تاکہ ان کے ارشاد سے مودودی صاحب کے فرامین کا معیار حق تمہیں معلوم ہوسکے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ تم میں سے جس کو کسی کی اقتدا کرنی ہو تو ان حضرات کی اقتدا کرو جو فوت ہوچکے ہیں کیونکہ زندہ آدمی فتنہ کے اندیشہ سے مامون نہیں ہے میری مراد محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم سے ہے۔ یہ حضرات ساری امت سے افضل تھے۔
سب سے زیادہ پاک دل تھے‘ علم میں سب سے گہرے اور سب سے کم تکلف تھے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت ورفاقت اپنے دین کی اقامت وحمایت کیلئے ان کو منتخب فرمایا۔
لہٰذا ان کے فضل کو پہچانو۔ ان کے نقش قدم پر چلو جہاں تک ممکن ہو ان کی سیرت واخلاق کو اپنائو کیونکہ وہ سیدھی سیدھی ہدایت پر تھے۔ (رزین)
حق تعالیٰ شانہ ہمیں اور پوری امت کو اس زریں نصیحت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور صراط مستقیم پر قائم رکھے۔ آمین۔ (اختتام رسالہ تنقید اور حق تنقید)
