صبر کرنے کا وقت
صبر اپنے وقت پر ہوتا ہے… مدت گزرجانے کے بعد تو ہر ایک کو صبر آہی جاتا ہے وہ باعث اجر نہیں ہوتا، صبر وہی باعث اجر ہوتا ہے جو ارادہ اور اختیار سے مصیبت کو دبانے کیلئے کیا جائے۔۔۔۔
حدیث شریف میں ہے کہ ایک بڑھیا کا جوان بیٹا مر گیا، آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم ادھر سے گزرے بڑھیا واویلا فریاد اور خوبیاں بیان کرکے رو رہی تھیں، آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا صبر کرو! وہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو پہچانتی نہ تھی، جواب دیا کہ ہاں! تمہارا جوان بیٹا مر گیا ہوتا تو پتہ چلتا؟ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم چل دیئے کسی نے کہا: اﷲ کے رسول تھے، دوڑی دوڑی آئی اور کہا اب میں صبر کروں گی۔۔۔۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’الصبر عند الصدمۃ الاولی‘‘ صدمہ اور رنج پہنچتے ہی آدمی صبر کرے تو موجب اجر ہوتا ہے۔۔۔۔ (خطبات حکیم الاسلام: ۵/ ۳۸۰)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

