صالح شخص سے مخلوقات کو محبت ہو جاتی ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ ایمان و عمل ِ صالح سے قبولیت و محبوبیت اس کے لیے عوام میں پیدا ہوتی ہے یعنی جن لوگوں کو اس شخص سے کسی قسم کا تعلق نہ ہو ، نہ نفع کا نہ نقصان کا، ان کے دل میں محبت پڑ جاتی ہے بشرطیکہ سلیم الطبع ہوں۔ حتیٰ کہ وہ کفار بھی جن کے دل میں دشمنی نہ ہو، ان کے قلب میں بھی ایسے لوگوں کی عظمت ہوتی ہے۔انسان کیا معنی جانور تک محبت کرنے لگتے ہیں۔ چنانچہ حضور ﷺ کے آزاد کردہ غلام حضرت سفینہ رضی اللہ عنہ ایک دفعہ قافلہ سے الگ ہوکر راستہ بھول گئے تھے۔ رات کو جنگل میں ایک شیر ملا تو آپ نے اس سے کہا ’’اے شیر ! میں سفینہ غلام ہوں رسول اللہ ﷺ کا‘‘۔ یہ سن کر وہ دُم ہلا کر خوشامدیں کرنے لگا اور پھر آپ کے آگے آگے ہولیا۔ تھوڑی دیر میں آپ کو قافلہ کے قریب پہنچا کر دُم ہلاتا ہوا ایک طرف کو چل دیا ۔ یہ تو مخلوق کی محبت کا ظہور ہوا اور اللہ تعالیٰ کی محبت کا ظہور اس طرح ہوتا ہے کہ اس شخص کو بس آواز تو نہیں آتی مگر بقسم کہتا ہوں کہ محبت ِ حق کا اثر اس کے دل میں موجود ہوتا ہے ۔ ہر وقت واقعات میں اس کی امداد اور اعانت ہوتی ہے اور قلب پر علوم و واردات و کلامِ حق کا ایسا القا ہوتا ہے جیسے حق تعالیٰ اس سے باتیں کرتے ہوں ، بس آواز تو نہیں آتی اور سب کچھ ہوتا ہے ۔ یہ دل سے خوب جانتا ہے کہ حق تعالیٰ مجھے چاہتے ہیں ، پھر اس کی لذت کا کیا پوچھنا ۔ باقی کامل ظہور اس محبت کا آخرت میں ہوگا۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۱۰۱)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

