شیخ کی خدمت اور ادب و احترام
حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا : کہ حضرت مولانا شہید صاحب رحمہ اللہ کی یہ حالت تھی کہ حضرت سید صاحب رحمہ اللہ کی مجلس میں شرکت کرنے کو اور ایک مجلس میں بیٹھنے کو خلاف ادب سمجھتے تھے حضرت سید صاحب کی جوتیاں لئے ہوئے موخر مجلس میں بیٹھے رہتے تھے اگر کبھی بیٹھے بیٹھے کسل ہو جاتا تو وہیں جوتیاں سر کے نیچے رکھ کر لیٹ جاتے تھے جس وقت حضرت سید صاحب کی پالکی چلا کرتی تھی تو حضرت مولانا شہید صاحبؒ پالکی کے ساتھ ساتھ دوڑا کرتے تھے اور اس کو اپنے لئے فخر سمجھتے تھے ۔۔۔۔۔ چاندنی چوک میں پالکی جا رہی ہے اور آپ ساتھ ساتھ دوڑ رہے ہیں۔۔۔۔۔ حالانکہ دہلی میں اس خاندان کے ہزاروں سلامی تھے مگر ذرہ برابر حضرت شاہ صاحبؒ اس کی پرواہ نہ کرتے تھے کیا یہ حضرات خشک تھے ان کو خشک کہا جاتا ہے اصلاح یوں ہی ہوتی ہے آج ذرا ذرا بات پر ناگواری ہوتی ہے غرض ہر شخص کو اپنی اصلاح کی فکر میں لگا رہنا چاہئے۔۔۔۔۔ مرتے دم تک یہی حالت رہے عارف رومی فرماتے ہیں۔۔۔۔۔
اندریں رہ می تراش و می خراش
تا دمے آخر دمے فارغ مباش
تا دم آخر دمے آخر بود
کہ عنایت باتو صاحب سربود
(الافاضات الیومیہ نمبر۱۲۳ م ۱۶۳)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

