شیخ کامل کی اشد ضرورت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانامحمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ اس طریق میں شیخ کامل کے اتباع کی ضرورت ہے ۔ وہ اس راہ کا واقف ہوتا ہے ۔ وہ نفس اور شیطان کے مکائد سے آگاہ کرتا ہے ۔ شیخ کامل کے سر پر ہوتے ہوئے شیطان کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔ گو شیطان کے کید کے متعلق مشہورتو بہت کچھ ہے مگر حق تعالیٰ فرماتے ہیں۔ ان كيد الشيطان كان ضعيفا
( ترجمہ: تحقیق کہ شیطان کا مکر ضعیف ہوتا ہے)
اور حدیث میں ہے
فقيه واحد اشد على الشيطان من الف عابد
( ترجمہ : ایک فقیہ شیطان پر ہزار عابد سے گراں ہے ) یہ اشدیت اس لئے ہے کہ شیطان شرارت سے ایک بات دل میں ڈالتا ہے اور بڑی مشکل سے اس پر جماتا ہے مگر سالک کے بیان کرنے پر شیخ نے اس کی شرارت اور مکر کو سمجھ کر ظاہر کر دیا۔ شیطان نے سر پیٹ لیا کہ اس کے برسوں کے منصوبوں پر پانی پھر گیا مگر جولوگ اب اس دقیقہ کو نہیں جانتے وہ اس خلجان اور الجھن میں رہتے ہیں کہ نہ معلوم شیطان کیا نقصان پہنچا دے ۔ بات یہ ہے کہ اگر شیطان دشمنی کرے بھی اور ہے بھی دشمن مگر پھر بھی علم صحیح اور توکل کے ہوتے ہوئے کچھ نہیں کرسکتا ۔ اس کی مثال ان حضرات کے مقابلہ میں خربوزہ کی سی ہے اور وہ حضرات چھری ہیں ۔ اگر خربوزہ کوشش کر کے چھری پر گرے تو خربوزہ ہی کا نقصان ہوگا ۔ اسی طرح اگر یہ اہل اللہ کا دشمن بنے تو یہی خسارہ میں رہتا ہے ۔اس لئے اس راہ میں قدم رکھنا بدون شیخ کامل کے جواس کے فریبوں کا خوب جانے والا ہے خطرہ سے خالی نہیں ۔ بدون شیخ کامل کے اس راہ میں قدم رکھنا ایسا ہے جیسا کہ بدون طبیب حاذق کے کوئی شخص اپنا علاج خود کرنا چاہے گو کتاب ہی دیکھ کر کرے کیونکہ کتاب کو بھی طبیب ہی سمجھتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

