شفاف معاملہ
وقولو قولا سدیدا(سورۃ الاحزاب:آیۃ ۷۰)
(اور سیدھی اور سچی بات کہا کرو)
ارشاد فرمایا کہ اخلاصِ نیت کے ساتھ تمام حقائق کو بے کم و کاست بیان کرنا مستحب نہیں واجب کی قبیل سے ہے ۔ اپنے معاملات شفاف رکھے بغیر ’’دین کا درد‘‘ اور ’’امت کی فکر‘‘ کا دعویٰ محض دھوکہ ہے جو کل قیامت میں ہمارے خلاف حجت بنے گا۔ ہمیں اس دن کی خجالت، بے بسی اور نامرادی سے بچنے کے لیے رب حکیم کے اس حکم کو اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی کا نصب العین بنانا ہوگاورنہ کل بروزِ محشر کوئی عذر قابلِ قبول نہ ہوگا۔ محض عصر حاضر کے مسلمان ہی ہمارا گریبان نہیں پکڑیں گے بلکہ خطرہ ہے کہ اسلاف و اکابرین بھی اپنے قیمتی علوم و محنت ِ شاقہ کے افساد و ناقدری کے خلاف بارگاہِ ایزدی میں ہرجانہ کا دعویٰ کر بیٹھیں۔
( مؤرخہ ۲ فروری ۲۰۱۹ء بعد نمازِ عشاء بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔