شفاء غیظ کے لئے طلباء کو مارنا ناجائز ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ میں نے اپنے مدرسہ کے معلموں کو بچوں کو مارنے کے لئے منع کر دیا ہے کیونکہ یہ لوگ حدود سے تجاوز کر جاتے ہیں اور شفاء غیظ ( یعنی غصہ ختم کرنے کے لئے ) کے لئے مارتے ہیں ۔ ایسا زدو کوب کی اگر ولی اجازت بھی دے دے تو بھی درست نہیں۔ میں نے دوسزائیں مقرر کر رکھی ہیں ۔ ایک کان پکڑوانا جس کو مراد آباد والے بلخ بنوانا کہتے ہیں (ہمارے محاورے میں مرغا بنوانا کہا جاتا ہے ) ۔ دوسری سزا اٹھنا بیٹھنا ، اس میں دونوں اصلاحیں ہو جاتی ہیں ۔ جسمانی بھی کہ ورزش ہے، نفسانی یعنی اخلاقی بھی کہ زجر ( ڈانٹنے یا جھڑکنے کا عمل ،سرزنش ) ہو جاتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

