شریعت کے ہر حکم پر عمل کرنے والا حقیقی دیندار ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ آج کل جو دیندار کہلاتے ہیں وہ دینداری کو ان چند باتوں پر منحصر سمجھتے ہیں کہ لباس ٹخنہ سے اوپر ہو، داڑھی بڑھالی تو بس دیندار ہوگئے۔ باقی نہ اخلاق کو جزء دین سمجھتے ہیں ، نہ معاشرت کا دین سے تعلق سمجھتے ہیں، نہ معاملات ان کے شریعت کے موافق ہیں۔ کسی کو ستا لیا، کسی کی غیبت کرلی، کسی کو حقیر سمجھ لیا، کسی کی آبروریزی کرلی اور پھر دیندار کے دیندار بنے ہیں۔ ایسے دینداروں کو دیکھ کر لوگ سمجھتے ہیں کہ بس دیندار ایسے ہی ہوتے ہیں اور شریعت کی یہی تعلیم ہے۔
صاحبو!ایاد رکھو کہ دین صرف ظاہر ہی کے درست کرنے کا نام نہیں گو ظاہر کی اصلاح کا بھی حکم دیا گیا ہے مگر صرف اس سے پورا دیندار نہیں ہوتا۔ پورا دیندار وہ ہے جو شریعت کے ہر ہر حکم پر عمل کرے، ظاہر کے متعلق بھی اور باطن کے متعلق بھی۔ حسین اس کو کہیں گے جو سر سے پاؤں تک حسین ہو اور اگر سب اعضاء خوبصورت ہوں اور آنکھیں پھوٹی ہوئی ہوں تو وہ حسین نہیں ہے۔ پس جس کے اندر ایک بات بھی دین کے خلاف ہو وہ کامل دیندار نہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

