شریعت کی مخالفت اور جاہلانہ رسم
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ جاہلوں کو الگ خبط ہے کہ بہو کو اپنی مِلک سمجھتے ہیں ۔ سسرال والے لڑکی کے ماں باپ کی بات چلنے نہیں دیتے ، اپنا حق سمجھتے ہیں ، یہ پہلا گناہ ہے۔ ماں باپ کے حق کو روکتے ہیں ، یہ دوسرا گناہ ہے۔ تیسرے یہ کہ جوان عورت کو اختیار ہے کہ جہاں چاہے اپنا نکاح کرے ، یہ لوگ اس کو باطل کرتے ہیں تو شریعت کی کتنی مخالفت ہوئی ، عورت کی آزادی کھوئی ، ماں باپ کا حق غارت کیا اور اپنا حق قائم کیا ۔ افسوس تو یہ ہے کہ ایسے لوگ اپنے کو اچھا بھی سمجھتے ہیں کہ ہم نے بیوہ کا نکاح کردیا ، حالانکہ انہوں نے نکاح کی کوئی مصلحت ملحوظ نہیں رکھی۔ عرب میں بھی اس قسم کے ظلم ہوتے تھے ، حضور ﷺ نے تشریف لا کر اس کو مٹا یا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ چھ شخصوں پر میں اور حق تعالیٰ اور فرشتے لعنت کرتے ہیں ، ان میں سے ایک وہ شخص ہے جو رسمِ جاہلیت کو تازہ کرتا ہے تو اس بارے میں تم لوگ شریعت کا مقابلہ کر رہے ہو ، خدا کے لیے ان رسومِ کفار کو چھوڑو، اس رسمِ جاہلیت کو مٹانے کی کوشش کرو۔(صفحہ ۹۲،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

