شریعت میں تنگی نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ شریعت میں تنگی نہیں لیکن آپ لوگوں نے ان صورتوں کو اختیار کر رکھا ہے جو حرام کر دی گئی ہیں اور سمجھتے ہیں کہ شریعت میں تنگی ہے۔ اس کی ایسی مثال ہے کہ حکیم صاحب نے مریض کو آلو، بینگن، بھینس کا گوشت اور تیل و کھٹی اشیاء سے منع کیا۔ اب اگر وہ شخص حکیم صاحب کو برا بھلا کہنے لگے کہ میرے گاؤں میں تو یہی چیزیں ملتی ہیں، ان کے علاوہ اور کوئی چیز نہیں ملتی تو ظاہر ہے کہ اس کے گاؤں میں وہی چیز میں منتخب ہو کر آتی ہیں جو سراسر مضر ہیں، اس کے گاؤں میں تنگی ہے طب میں تنگی نہیں۔ اگر حکیم صاحب نے چار چیزوں کی ممانعت کی ہے تو بیس اشیاء کی اجازت بھی دی ہے، غرض اس کے گاؤں کی اصلاح کی جائے۔ بعینہٖ شریعت نے تجارت و معاملات میں جو صورتیں حرام کی ہیں ان کو چھوڑ دینا چاہیے اور ان سینکڑوں صورتوں کو اختیار کرنا چاہیے جو شریعت نے جائز کہی ہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

