شرعی احکام کے ثمرات سے غیر قومیں فائدہ اٹھا رہی ہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ شرعی احکام اور اسلامی اخلاق کے دو ثمرہ ہیں ، ایک اللہ کے نزدیک مقبولیت دوسرے دنیاوی ترقی۔ اللہ کے نزدیک مقبولیت کے لئے تو اسلام شرط ہے جو مسلمان کے سوا کسی کو حاصل نہیں ہوسکتا۔ دوسرا ثمرہ ہر اس شخص کو حاصل ہو جاتا ہے جو اسلامی اخلاق پر عمل کرنے لگے۔ چنانچہ اس وقت تک جن قوموں نے بھی ترقی کی ہے، اسلامی تعلیمات کو اختیار کرکے ہی ترقی کی ہے۔ تنظیم دیانت ، اتحاد، عدل، وعدوں کو پورا کرنا ، سادگی، کفایت شعاری ، محنت، قوم کی خدمت اور قومی نشان کی حفاظت وغیرہ وغیرہ کس کے گھر کی چیزیں ہیں؟ کیا اسلام اور مسلمانوں سے پہلے کسی نے ان کا نام بھی سنا تھا؟ یہ صرف مسلمانوں کے گھر کی دولت تھی جس سے آج وہ کوسوں دور ہیں اور دوسری قومیں مضبوطی کے ساتھ اس کو تھامے ہوئی ہیں۔ افسوس ! اس وقت مسلمان ہی ایک ایسی قوم رہ گئی ہے جس کو جس شکل اور جس وضع میں چاہو ڈھال لو، کبھی عیسائی کی شکل میں ان کو دیکھ لو کبھی ہندوؤں کی وضع میں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

