شاہ عبدالعزیز رحمہ اللہ کی فراست
حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا: شاہ عبدالعزیز صاحبؒ کے زمانے میں مولوی فضل حق صاحب خیرآبادی اور مفتی صدر الدین صاحب کا شباب تھا۔۔۔۔۔ مولوی فضل حق صاحب اور مفتی صاحب نے ایک ایک قصیدہ لکھا کہ شاہ صاحب کے پاس چل کر پیش کریں۔۔۔۔۔ دیکھیں ادب میں کتنی مہارت ہے لے کر چلے اور راستے میں سوجھی کہ ہر ایک نے دوسرے کا قصیدہ لے لیا کہ میرے قصیدے کو تم اپنا بتانا تمہارے والے کو میں اپنا بتائوں گا وہاں حاضر ہوئے۔۔۔۔۔ شاہ صاحب نابینا ہوگئے تھے ۔۔۔۔۔ معمولی باتیں کر کے آنے کی غرض دریافت کی۔۔۔۔۔ انہوں نے کہا ہم نے کچھ لکھا ہے۔۔۔۔۔ اصلاح کے لئے حضور میں لائے ہیں۔۔۔۔۔ فرمایا پڑھو‘ سب پڑھ گئے کچھ نہیں بولے یہ سمجھے کہ کچھ نہیں سمجھے۔۔۔۔۔ پوچھا کسی جگہ اصلاح فرما دیجئے فرمایا اصلاح تو دیکھی جاوے گی۔۔۔۔۔ مگر یہ بتلائو کہ یہ تبادلہ قصیدوں کا کہاں ہوا۔۔۔۔۔ حیرت ہو گئی۔۔۔۔۔ شاہ صاحبؒ نے ان معمولی باتوں سے دونوں کی طبیعت کا رنگ پہچان لیا اس سے سمجھے دونوں نے خجلت کے ساتھ اقرار کیا۔۔۔۔۔ دوبارہ پھر سنا اور جابجا اصلاح دی۔۔۔۔۔ ص ۱۹۵ جلد چہارم حسن العزیز۔۔۔۔۔
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

