شادی میں سادگی اختیار کرنے پر ایک لطیفہ
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ میرٹھ میں ایک مرتبہ ایک رئیس کے یہاں شادی تھی ۔ وہ دیندار تھے ، شریعت کے پابند تھے ، پوری سادگی کے ساتھ انہوں نے شادی کی ، نہ ڈھول نہ تماشا، نہ باجہ نہ گانا۔ ایک صاحب چپکے سے بولے : ارے میاں (یہ شادی ہے یا جنازہ، خوشی کا موقع ہے یا غمی کا) بس چنوں کی کسر ہے۔ ان رئیس صاحب نے بھی کہیں سن لیا ۔ فوراً خدمت گاروں کو حکم دیا کہ ایک روپیہ کے چنے لے آؤ، جب وہ لے آیا تو کہا کہ ان کے سامنے رکھ دو، اور کہا کہ کلمہ شریف پڑھئے ، کیا حرج ہے، اور برکت ہوجائے گی ، کلمہ شریف کی برکت ہی حاصل کرنے کے لیے تو میت کے واسطے پڑھتے ہیں ، تو میری شادی میں بھی برکت ہوجائے گی۔(صفحہ ۲۶۷،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں