شادی بیاہ کے موقع پر کھانے میں احتیاط (32)۔

شادی بیاہ کے موقع پر کھانے میں احتیاط (32)۔

شادی بیاہ کے موقع پربالخصوص ولیمہ کے موقع پر جب میرج ہال اور شادی کلب میں لوگ جمع ہوتے ہیں تو کھانے کے وقت ایسے افراتفری کا عالم ہوتا ہے جیسے ھال میں موجود سارے انسانوں نے پہلی مرتبہ کھانا دیکھا ہو۔ ایسے کھانے پر لپکتے ہیں جیسے اس کے بعد دنیا میں کھانا ختم ہوجائے گا ۔
یہ بارہا مشاہدےاور تجربات کے بعد بتا رہا ہوں کہ اس موقع پر لوگ ہر قسم کے ادب و آداب بھول جاتے ہیں بلکہ بعض لوگ تو یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ وہ انسان ہیں۔ بہرصورت ایسے موقع پر بھی آداب اور تہذیب کا خیال رکھنا چاہئے ۔
چند باتیں ذہن نشین کرلیں:۔
۔1) کبھی بھی ضرورت سے زائد کھانا نہ ڈالیں۔ کیونکہآپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ بار بار کھانا ڈالنے کے لئے آنا پڑےگا۔ اوریہ سوچ کردس بندوں جتنا کھانااپنی پلیٹ میں ڈال لیتے ہیں تویادرکھیں!!! بعد میں یہی کھانانالیوں میں بہانا پڑے گا جو کہ انتہائی شرمناک بات ہے۔
۔2) کھانے کی ہرچیز اٹھانے کی ضرورت نہیںہوتی۔ بعض لوگ چاول، قورمہ اور میٹھی چیز بیک وقت برتنوں میں بھر لینا ضروری سمجھتے ہیں۔ پھر بعد میں اگر روٹی سالن کے بعد چاول کی گنجائش نہ رہے تو پھر وہ پوری پلیٹ ضائع ہوتی ہے اور یہ کھانا نالیوں میں بہانا پڑتا ہے۔ خدارا !!! احتیاط کریں۔
۔3) میٹھی چیز کو پہلےبرتن میں ڈال کر نہ رکھیں۔ اکثر لوگوں نے یہ سوچ رکھا ہوتا ہے کہ کھیر، کسٹرڈ یا جوبھی میٹھی چیز ہو۔ اسکو پہلے ہی برتن میں بھر لو ورنہ ختم ہوجائیگی۔ توبھائی یاد رکھیں کہ جو آپکا رزق ہے وہ کوئی اور ختم نہیں کرسکتا۔ پس آپ تسلی سے کھانا کھائیںبعد میں آپکو سب چیزیں مل جائینگی۔
۔4) دھکم پیل بالکل نہ کریں۔ اگر آپ کے دل و دماغ میں یہ بات ہے کہ سب کو دھکا دے کر پہلے میں کھانا ڈال لوں ورنہ ختم ہوجائیگا تو یہغلط سوچ ہے۔ شادی بیاہ میں عموماً کھانا ضرورت سے زائد موجود ہوتا ہے۔ اس طرح کی نازیبا حرکتیں نہ کریں۔ اور بھروسہ رکھیں کہ جو آپکا رزق ہوگا وہ آپکے پیٹ میں ضرور جائیگا۔
۔5) دوسروں کو ترجیح دیں۔ یہ کوشش کریں کہ جس ٹیبل پر آپ بیٹھے ہیں وہاں پر سب کو کھانا دینے کے بعد آپ اپنی فکر کریں۔ یہی ہم سب مسلمانوں کا طریقہ ہے کہ اپنی ذات سے زیادہ دوسرے مسلمان بھائی کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہ پانچ مختصر باتیں ہیں جن کا خلاصہ یہی ہے کہ دھکم پیل اور جلد بازی نہ کریں۔کھانے پر ایسے نہ ٹوٹ پریں جیسے یہ دنیا میں آخری کھانا ہوگا ۔
بلکہ پورے اطمینان او ر وقار کے ساتھ کھائیں۔
اگرچہ کھانا تھوڑا ملے اور دو نوالے کم کھالیں….. ۔
مگر اپنا وقار اور اپنی عزت خراب نہ کریں۔
یہ ہر گز مت بھولئے! آپ ایک انسان ہیں اور آپ نے انسانوں کی طرح کھانا ہے۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more