سیرۃ طیبہ کا ایک واقعہ
حضرت علی کی والدہ کے انتقال پر حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا ان کے کفن دفن کا بندوبست کرنا اور دعاء ِ مغفرت کرنا۔۔۔۔۔جب حضرت فاطمہ بنت اسد بن ہاشم جو حضرت علی بن ابی طالب کی والدہ تھیں کا انتقال ہوا تو رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان کے سر کے پاس بیٹھ گئے اور فرمایا:آپ پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمتیں نازل کریں۔۔۔۔۔ میری ماں کے بعد آپ میری ماں تھیں، خود بھوکی رہتیں اور مجھے کھلاتیں ، خود گزارہ کرلیتیں مجھے کپڑے دلوا تیں، اپنے آپ پر اچھے کھانے ممنوع کر رکھے تھے اور مجھے کھلا دیتی اور مقصود صرف آخرت اور اللہ کی رضا تھی۔۔۔۔۔ پھر آپ نے نہلانے کاحکم دیا جب کافور ملا پانی لایا گیا تو آپ نے اپنے ہاتھ سے پانی ان پر بہایا۔۔۔۔۔ اس کے بعد آپ نے اپنی قمیض اتاری اور ان کو پہنادی اوراس کے اوپر کفن پہنایا۔۔۔۔۔
پھر آپ نے اسامہ بن زید، ابو ایوب انصاری، عمر بن خطاب اور ایک حبشی لڑکے کو بلایا اور قبر کھودنے کا حکم فرمایا، جب لحد بنائی گئی تو آپ نے خود بھی تھوڑا سا کھودا اور پھر اس میں لیٹ گئے اور فرمانے لگے:پاک ہے وہ ذات اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں جو زندہ بھی کرتا ہے اور موت بھی دیتا ہے۔۔۔۔۔ وہ زندہ ہے اور کبھی نہیں مرے گا، اے پاک ذات! میری ماں فاطمہ بنت اسد کی مغفرت فرما اور ان کی رہنمائی فرما اور اپنے آخری نبی کے صدقے اور ان انبیاء کے صدقے جو اس سے پہلے تھے ان کے صدقے ان کی قبر کو وسیع فرما اس لئے کہ تو رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔۔۔۔۔
پھر آپ نے ان کی نماز پڑھی اور حضرت عباس اور حضرت ابوبکر اور آپ نے اپنے دست مبارک سے ان کو قبر میں اتارا۔۔۔۔۔(اللعل المتناھیۃ لابن الجوزی ۱؍۲۶۸)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔