سیدزادہ پر زیادتی کے سبب زیارت بند ہو گئی
حضرت حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی نوراﷲ مرقدہ فرماتے تھے کہ ان کے استاد حضرت مولانا قلندر صاحب جو جلال آباد میں رہتے تھے وہ صاحب حضوری تھے۔ یعنی ان کو روزانہ حضرت محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خواب میں زیارت ہوتی تھی۔ گو اﷲ تعالیٰ کے بندے بعض ایسے بھی ہوئے ہیں جن کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت بیداری میںبھی ہوتی رہی ہے ۔ لیکن خواب میں زیارت کرنے والے زیادہ ہوئے ہیں۔
حضرت مولانا قلندر صاحب جب مدینہ شریف جا رہے تھے تو کسی غلطی پر اپنے حمال کو جو ایک نوجوان شخص تھا تھپڑ مار دیا بس اسی روز سے زیارت بند ہو گئی۔ انہیں اس کا بڑا غم ہوا۔ اس غم کو وہی جانتا ہے جس کو کچھ ملا ہو اور پھر لے لیا جائے۔ جس کو کچھ ملا ہی نہ ہو وہ کیا جانے۔
اسی غم میں مدینہ طیبہ پہنچے وہاں کے مشائخ سے رجوع کیا مگر سب نے کہا ہمارے قابو سے باہر ہے۔ البتہ ایک مجذوب عورت کبھی کبھی روضہء اطہر کی زیارت کے لیے آتی ہے۔ وہ برابر ٹکٹکی لگائے دیکھتی رہتی ہے۔
وہ کبھی آئے اور توجہ کرے تو ان شاء اﷲ پھر زیارت نصیب ہونے لگے گی۔ وہ اس مجذوبہ کے منتظر رہے۔ ایک دن وہ بی بی آئیں۔
ان سے انہوں نے عرض کیا تو انہیں ایک جوش آیا اور اسی جوش میں انہوں نے روضہء اقدس کی طرف اشارہ کر کے کہا ’’شف یعنی دیکھ‘‘ انہوں نے جو اس وقت نظر کی تو کیا دیکھتے ہیں کہ حضرت محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرما ہیں۔ جاگنے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت سے مشرف ہوئے۔
اور اس کے بعد وہی کیفیت حضوری کی جو جاتی رہی تھی پھر حاصل ہو گئی۔ گو تھپڑ مارنے کے بعد مولانا نے اس سے معافی مانگ لی تھی اور اس نے معاف بھی کر دیا تھا لیکن پھر بھی اس حرکت کا یہ وبال ہوا۔ تحقیق پر معلوم ہوا کہ وہ لڑکا سید زادہ تھا۔(سیرۃ النبی بعد از وصال النبی)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

