سہوفی الصلوٰۃ ہم کوبھی ہوتا ہے اورانبیاء کرام کوبھی
فرمایاسہو فی الصلوٰۃ ہم کوبھی ہوتا ہے اورانبیاء کرام علیہم السلام کوبھی اور علت بھی (دونوں) کی مشترک ہے۔ یعنی عدم توجہ الی الصلوٰۃ۔ مگرعلت العلت میں فرق ہے۔ وہ یہ کہ ہم کوتوجہ الی الشے ہو اسفل من الصلوٰۃ ہے(یعنی نماز سے نیچے درجہ کی طرف ) اورانبیاء کوتوجہ الی الشے ہو اعلیٰ من الصلوٰۃ ہے(یعنی نماز سے اونچے درجہ کی چیز کی طرف )۔ پھر فرمایا کہ یہ وجہ بعد میںنظر سے بھی گزری اور جی بہت خوش ہوا۔ لوگوں کاجی توشاید ایسی چیز سے زیادہ خوش ہوتا ہو جوپہلوں کی سمجھ میں نہ آئی ہو۔
اورمیراجی ایسے علوم سے خوش ہوتا ہے جس کی طرف سلف بھی‘ لوگ بھی گئے ہوں۔ کیونکہ جوعلوم سلف کے خلاف ہوں وہ بدعت ہوں گے توجب بدعت حاصل ہو تواس پر کیا خوشی ہوگی ؟(ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر ۲۶)
