سلف صالحین کا معمول اپنی کنواری بیٹیوں کے بارے میں
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کی ایک پوری سورت جسے ’’سورۃ النساء‘‘ کہتے ہیں اس میں مرد اور عورت کی ازدواجی زندگی کے احکام بتلائے ہیں۔۔۔۔ سلف صالحین کا یہ معمول تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں کو نکاح سے پہلے سورۃ النساء اور سورۃ النور ترجمہ کے ساتھ پڑھا دیا کرتے تھے۔۔۔۔ ہمیں بھی چاہیے کہ جن کے ہاں بیٹی ہو وہ اس کو اگر پورا قرآن پاک ترجمہ کے ساتھ نہیں پڑھا سکتے تو کم از کم سورۃ النساء اور سورۃ النور کو ترجمہ کے ساتھ پڑھا دیا کریں تاکہ لڑکی اچھی ازدواجی زندگی گزار سکے۔۔۔۔ بعض سلف صالحین کا تو عجیب معمول تھا کہ جب بچی پڑھ لکھ جاتی اور ابھی شادی کا کوئی انتظام نہیں ہوتا تھا (اس وقت پرنٹنگ پریس نہیں ہوتے تھے) تو یہ بیٹی کے ذمہ لگا دیتے کہ بیٹی اپنے لیے ایک قرآن پاک لکھ لو‘ تو یہ بچی روزانہ باوضو ہوکر خوش نویسی سے قرآن پاک لکھتی تھی اور جب قرآن پاک مکمل ہو جاتا تو سنہری جلد باندھ کر باپ اپنی بیٹی کو جہیز میں دیا کرتا تھا۔۔۔۔ یہ پہلے وقتوں کا جہیز ہوا کرتا تھا۔۔۔۔ گویا اس کے خاوند کو پیغام مل رہا ہوتا تھا کہ میری بیوی نے گھر میں جو زندگی گزاری ہے اس کا فارغ وقت اس قرآن پاک کو لکھنے میں گزرا ہے۔۔۔۔(بکھرے موتی جلد۱)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

