سلب نسبت
ارشاد فرمایا کہ خلافت پروانۂ نجاتِ اخروی نہیں ہوتی بلکہ اس بات کا اعلان ہوتی ہے کہ شیخ کے حسن ِ ظن کے مطابق اس کا مجاز تربیت یافتہ اور صاحب ِ نسبت ہوچکا ہے۔ یہ ایک نیک فالی اور سعادت کی بات ہے ۔ اس نسبت کی حفاظت اور شیخ کے گمان کی لاج رکھنا خلیفہ کے لیے بہت لازم و مفید ہے۔
بے حسی کے ساتھ گناہوں کے ارتکاب سے اور گناہ ہوجائے توسچی توبہ میں کسل مندی سے ؛ اور اسی طرح شیخ کے قلب کو اپنی بے ادبی و گستاخی سے مکدر کرنے سے نسبت سلب ہوجانے کا قوی اندیشہ ہے ۔ پس اس صورت میں خلافت رہے یا نہ رہے ، نفع بخش نہیں رہتی۔
( مؤرخہ ۷ دسمبر ۲۰۱۹ء، بعد نمازِ عشاء بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

