سفر حج اور زمانہ حج کی مصیبتوں اور پریشانیوں کو بیان کرنا
ارشاد فرمایا کہ ایک کوتاہی جو باعتبار تعدیہ ضرر کے (یعنی دوسروں کو دینی نقصان پہنچانے کے لحاظ سے ) سب سے بری اور قبیح ہے ، وہ یہ کہ بعض لوگ حج کرکے آتے ہیں اور وہاں کی دشواریوں اور مصیبتوں کو اس طرح سے بیان کرتے ہیں کہ سننے والا حج کو جانے سے ڈر جائے ۔ ایسے شخص کے یصدون عن سبیل اللہ (کہ یہ لوگ اللہ کے راستے سے لوگوں کو روکتے ہیں ) کے مصداق ہونے میں کیا شبہ ہے ؟ اور اگر وہ شکایات غیر واقعی ہوں چنانچہ اکثر یوںہی ہوتا ہے کہ بات کو بہت بڑھا کر کہا جاتا ہے ۔ اور نیز اس مصیبت کی بنیاد کو تو ضرور ہی غلط ظاہر کیا جاتا ہے جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اکثر واقعات کا سبب اپنی حماقت ہوتی ہے تو اپنی حماقت کون بیان کرتا ہے تو اس طور پر وہ شکایات یا ان کے بعض اجزاء غیر واقعی ہوتے ہیں تو اگر ایسا ہو تو یہ یصدون عن سبیل اللہ کے ساتھ ویبغونھا عوجا (کہ عیب اور کجی تلاش کرتے ہیں جو کفار کی عادت تھی) کے مصداق ہوں گے۔(امدادالحجاج ،صفحہ ۲۹۰)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

