سعادت مند بیٹا
حضرت مولانا محمد یاسین صاحب رحمہ اللہ نے طالب علمی کا پورا زمانہ عسرت اور تنگدستی میں بسر کیا۔۔۔۔۔ ایک روز آپ گرمی کی دوپہر میں دارالعلوم کے اسباق سے تھک تھکا کر چھٹی کے وقت گھرپہنچے تو والدہ نے آبدیدہ ہو کر اپنے لائق فرزند سے کہا: ’’بیٹا آج تو گھر میں کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے البتہ ہماری زمین میں گندم کی فصل تیار کھڑی ہے اگر تم اس گندم کو کاٹ لاؤ تو میں اس کو صاف کر کے آٹا پیس کر روٹی پکا دوں گی‘‘۔۔۔۔۔ سعادت مند بیٹا محنت اور بھوک سے درماندہ اسی گرمی کی دوپہر میں اپنی زمین کی طرف چل دیا اور وہاں سے جس قدر بوجھ اٹھا سکتا تھا اتنی گندم کاٹ کر لے آیا والدہ نے اسے کوٹ چھان پیس کر آٹا بنایا اور روٹی پکائی اس طرح ظہر کے وقت تک بھوک کا کچھ سامان ہوا ظہر کے بعد اپنے اسباق کے لئے چلے گئے ۔۔۔۔۔ ماں باپ اور بیٹے نے اسی فقر و فاقہ میں وقت گذارا مگر تعلیم میں فرق نہ آنے دیا۔۔۔۔۔(بڑوں کا بچپن )
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

