سختی کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ سختی کی دو قسمیں ہیں۔ ایک سختی دنیا کے لیے ، دوسری دین کے لیے۔ دنیا کے لیے جو سختی ہوتی ہے وہ اپنے نفع کے لیے ہوتی ہے جیسے اظہارِ ریاست و جاہ وغیرہ اور دین کی اللہ واسطے ہوتی ہے۔ہم لوگ جو سختی و نرمی کرتے ہیں وہ محض اپنے نفس کے لیے کرتے ہیں ۔ سختی فی نفسہٖ کوئی بری چیز نہیں اور نہ اس میں کوئی مضائقہ ہے لیکن سختی شفقت و دلسوزی کے ساتھ ہونی چاہیے۔ اگر سختی میں شفقت و دلسوزی ہوگی تو دل آزاری نہ ہوگی۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۸۵)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں