سحری میں کیا نیت کرے؟

سحری میں کیا نیت کرے؟

سحری کے وقت نیت کرنا روزے کے اہم آداب میں سے ایک ہے۔ نبی کریم ﷺ نے سحری کھانے کی ترغیب دی اور فرمایا:۔

۔”سحری کھایا کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔” (صحیح بخاری)

نیت کا مطلب صرف زبان سے الفاظ ادا کرنا نہیں، بلکہ دل میں یہ ارادہ ہونا چاہیے کہ ہم اللہ کی رضا کے لیے روزہ رکھ رہے ہیں۔ شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے سحری میں نیت کے چند خاص الفاظ بیان فرمائے ہیں، جو روزے کے روحانی فوائد کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔

سحری میں نیت کے مسنون اور بہترین الفاظ

۔1️⃣ یا اللہ! اس روزے کو میرے تقویٰ کا ذریعہ بنا دے

روزہ رکھ کر ہمیں اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں متقی اور پرہیزگار بنا دے، تاکہ ہمارے اعمال اس کے پسندیدہ بن جائیں۔

۔2️⃣ یا اللہ! اس روزے سے میرے گناہ معاف فرما دے

اس لیے روزے کے دوران اللہ سے مغفرت کی دعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمارے گناہ معاف فرما دے اور ہمیں پاک صاف کر دے۔

۔3️⃣ یا اللہ! مجھے جنت میں “ریان” دروازے سے داخل فرما

یہ دعا روزے کی برکت اور جنت میں داخلے کی امید کے ساتھ مانگنی چاہیے، تاکہ اللہ ہمیں قیامت کے دن ریان دروازے سے داخل ہونے والوں میں شامل فرمائے۔

۔4️⃣ یا اللہ! میں یہ روزہ صرف آپ کی رضا کے لیے رکھ رہا ہوں

اس لیے روزے میں یہ نیت ہونی چاہیے کہ ہم صرف اللہ کے لیے یہ عمل کر رہے ہیں، نہ کہ کسی دنیاوی مقصد یا رواج کے تحت۔

۔5️⃣ یا اللہ! مجھے روزے کا بے حساب اجر عطا فرما

یہ ایسا اجر ہے جسے کسی پیمانے سے ناپا نہیں جا سکتا۔ اس لیے اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں اپنے فضل و کرم سے روزے کا بہترین اجر عطا فرمائے۔

اس طرح نیت کے فوائد

۔✔ روزے کا روحانی فائدہ بڑھ جاتا ہے۔
۔✔ انسان کا تقویٰ اور پرہیزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔
۔✔ اللہ سے گناہوں کی مغفرت طلب کرنے کی عادت بنتی ہے۔
۔✔ روزہ صرف اللہ کی رضا کے لیے رکھنے کی نیت مضبوط ہوتی ہے۔
۔✔ جنت میں داخلے کی دعا مستقل زندگی کا حصہ بن جاتی ہے

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more