سب فقہاء ہمارے ماہتاب و آفتاب ہیں
حضرت مولانا محمد اسلم شیخوپوری صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔
۔’’مسلکِ حق کے دین کے پیشوائوں، اماموں پر اعتراض یا ان کی گستاخی کرنا بہت ہی بری چیز ہے۔۔۔۔ میں نے اپنے بزرگوں سے سنا ہے، دین کے کام سے محروم کرنے والی چیز دوسروں پر اعتراض کرنا ہے اور علماء کرام، بزرگ اور مسلکِ حق کے اکابرین کی تذلیل اور گستاخی کرنی ہے۔۔۔۔
اختلافِ رائے اگر اہل اللہ اور علماء میں ہو جائے تو مضائقہ نہیں، لیکن بے ادبی یا تذلیل کسی حالت میں جائز نہ ہو گی، اس لیے کہ وہ بہرحال عالم دین ہے، جس سے آپ اختلاف کر سکتے ہیں، مگر اس کا مقام و منصب بطور نائبِ رسول کے ہے، اس کی عظمت واجب ہو گی۔۔۔۔
ہم امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ کی فقہ پر عمل کرتے ہیں، امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ پچاسیوں مسئلوں میں ان سے اختلاف کرتے ہیں، مگر ادنیٰ درجہ کی بے ادبی قلب میں امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ کی نہیں آتی اور جیسا کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ واجب التعظیم ہیں۔
ویسے ہی امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ بھی، دونوں ماہ تاب و آفتاب ہیں، دونوں سے نور اور برکت حاصل ہو رہی ہے، کسی طرح جائز نہیں کہ ادنیٰ درجہ کی گستاخی دل میں آ جائے۔۔۔۔ (تحفۃ الائمۃ)
