سب سے مخلص اور وفادار دوست کون ہے؟ (69)۔
کسی بھی چیز کو مذاق کا نشانہ بنا لینا معاشرہ میں بہت زیادہ عام ہوچکا ہے۔ یہ وبا انگریزوں کی کمبختی سے اس خطہ میں رہ گئی۔ کفار اور غیر مسلموں کا یہ وطیرہ ہے کہ اُنکے معاشرہ میں ہمیشہ لوگوں کی تقسیم دو طریقوں پر ہوتی ہے۔ یعنی امیر اور غریب۔
امیر لوگ اپنے رہن سہن کو اونچا بنانے کے لئے غریبوں کا مذاق بناتے ہیں۔ جو کپڑے غریب پہنتے ہیں اُن کپڑوں کی تذلیل اور جو کھانے غریب لوگ کھاتے ہیں اُنکی تضحیک کی جاتی ہے۔ تاکہ امیر لوگ سربلند رہیں اور غریبوں کو نشانہ بنایا جاتا رہے۔
پھر اسی سے یہ طرز عمل پیدا ہوا کہ جس بھی چیز کو لوگوں کی نظرمیں گھٹیا اور کم قیمت ظاہر کرنا ہو اُسکو مذاق کا نشانہ بنا لو۔ سب اُس پر ہنسنا شروع کردو۔ گویا چند ہی دنوں میں وہ چیز بالکل گھٹیا ہوجائیگی۔ مثلاً عمامہ مسلمانوں کا شعار ہے۔ لیکن انگریز قوم نے اپنے کمتر لوگوں کو عمامہ پہنانا شروع کردیا۔ سیکورٹی گارڈ، باورچی، صفائی والے اور دیگر رذیل لوگوں کو عمامہ پہنا کر اسکا مذاق بنایا۔ العیاذ باللہ۔
اسی طرح کچھ اور چیزیں جن کی تضحیک اُس وقت سے چل رہی ہے ۔ ان میں سے ایک مظلوم چیز میاں بیوی کا رشتہ بھی ہے۔ میاں بیوی پر کتنے چٹکلے اور کتنے ہی مزاحیات آپکو مارکیٹ میں مل جائینگے۔ ہر مجلس میں اور ہر محفل میں شادی کے چٹکلے سب سے زیادہ پسند کئے جاتے ہیں ۔ جسکی وجہ سے اس رشتہ کو بدنام کیا جارہا ہے اور لوگوں کے ذہن میں اسکو گھٹیا بنایا جارہا ہے۔ یقین جانیں کہ آج بھی ہر دوسرے شخص کے ذہن میں یہ بات راسخ ہوچکی ہے کہ شادی ایک تکلیف دہ عمل ہے، شادی کے بعد کوئی بھی ذاتی زندگی نہیں رہتی، شادی کے بعد کوئی خوش نہیں رہتا اور شادی کے بعد زندگی کا مزہ ختم ہوجاتا ہے۔ حالانکہ یہ سب چیزیں چٹکلے اور مزاحیات کی حد تک تھیں مگر لوگوں نے ان کوحقیقت سمجھنا شروع کردیا۔
دوستو! اصل حقیقت یہ ہے کہ میاں بیوی کا رشتہ ایک مقدس، پرسکون اور خوشگوارزندگی کا راز ہوتا ہے۔ میاںکیلئے بیوی اور بیوی کیلئے میاں دونوں ہی ایسے لازم ملزوم ہیں کہ ان کی زندگی ایک دوسرے کے بغیر ادھوری ہوتی ہے۔ وہ دونوں ایک دوسرے کے رازدار ہوتے ہیں۔ وہ دونوں ایک دوسرے کی خوشیوں کا باعث ہوتے ہیں۔ اور وہ دونوں ایک دوسرے کے لئے دکھ درد کا سہارا ہوتے ہیں۔
جب آپ بوڑھے ہوجاتے ہیں توآپکے والدین اس دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں اور آپکی اولاد جوان ہوجاتی ہے مگر ایک رشتہ جو آپکا ہم عمر ہوتا ہے اور جو آپکے ساتھ کو برسہا برس سے نبھا رہا ہوتا ہے وہ بڑھاپے میں شانہ بشانہ کھڑا رہتا ہے۔
ذرا سوچئے !!!وہ کون سا رشتہ ہے؟
اس لئے میری گزارش یہ ہے کہ پل بھرکی لڑائی، اختلاف یا چھوٹی چھوٹی باتوں کی وجہ سے اس رشتہ کو بدنام نہ کریں۔اچھی اچھی باتوں پر توجہ ڈالیں گے توآپ کو محسوس ہوگا کہ بیوی سے بڑھ کر کوئی وفادار اور مخلص دوست نہیں ہے ۔ اور اس رشتہ سے زیادہ حسین اور خوبصورت رشتہ بنی آدم کو نہیں دیا گیا۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

