سب سے زیادہ غنی وہ لوگ ہیں جن کے سینہ میں قرآن پاک ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حدیث شریف میں ہے کہ زیادہ غنی لوگوں میں قرآن کے اٹھانے والے ہیں (یعنی ) وہ لوگ کہ جن کے سینہ میں اللہ تعالیٰ نے اس کو ( یعنی قرآن کو ) رکھا ہے۔ (رواہ ابن عساکر عن ابی ذر مرفوعاً)
فائدہ: مطلب یہ ہے کہ جس نے قرآن پڑھا اور اس پر عمل کیا، اس سے بڑھ کر کوئی غنی نہیں ۔ اس پر عمل کرنے کی برکت سے حق تعالیٰ باطنی غنا عطا فرماتے ہیں اور ظاہری کشائش بھی میسر ہوتی ہے۔ چنانچہ حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ ایک مرد کثرت سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دروازے پر (دنیاوی حاجتوں کے لئے ) آتا تھا۔ سو کہا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس مرد سے کہ جا اور پڑھ خدا کی کتاب ( یعنی قرآن مجید ) سو چلا گیا وہ مرد پس نہ پایا اس کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ۔ پھر آپ اس سے ملے اور آپ اس کے شاکی ہوئے ( یعنی اس وجہ سے شکایت فرمائی کہ ہم کو تمہاری تلاش تھی تم بلا اطلاع کہاں چلے گئے ۔ جب کوئی کثرت سے آمد و رفت رکھتا ہو، پھر دفعتہً آنا چھوڑ دے تو انسان کو فکر ہو ہی جاتی ہے کہ نہ معلوم وہ کہاں چلا گیا ، کس حال میں ہے ) سواس نے جواب میں عرض کیا کہ میں نے اللہ کی کتاب میں وہ چیز پالی جس نے مجھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دروازے سے غنی اور بے پرواہ کر دیا ۔ یعنی قرآن مجید میں ایسی آیت مل گئی جس کی برکت سے میری نظر مخلوق سے ہٹ گئی اور خدا تعالیٰ پر بھروسہ ہوگیا۔ آپ کے پاس دنیا کی حاجت کے لئے آتا تھا، اب آکر کیا کروں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

