ساری مصیبتوں سے نجات مل جائیگی (95)۔

ساری مصیبتوں سے نجات مل جائیگی (95)۔

اللہ تعالیٰ پر کامل یقین اور توکل…. بندے کو زندگی کے ہر موڑ پر سکون اور اطمینان بخشتا ہے۔
مشکلات، پریشانیوں، اور مصائب کا سامنا ہر انسان کو ہوتا ہے، لیکن جو لوگ اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں اور اس کی جانب رجوع کرتے ہیں، ان کے لئے اللہ کی مدد ہمیشہ ساتھ ہوتی ہے۔قرآن مجید کی مختلف آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو یقین دلایا ہے کہ وہی حقیقی مددگار اور محافظ ہے۔ اللہ کی رحمت جب نازل ہوتی ہے، تو دنیا کی کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی ۔ اگر وہ بھلائی دینے کا ارادہ فرما لے، تو کوئی طاقت اس کے فضل کو روکنے کی قدرت نہیں رکھتی۔
دوستو! زندگی میں مشکلات اور پریشانیاں آتی ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ ہر تنگی کے بعد آسانی کا راستہ کھلتا ہے۔ یہ ایک قدرتی نظامہے کہ مشکلات کے بعد اللہ آسانی پیدا کرتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ بندہ صبر اور توکل کا دامن نہ چھوڑے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو یہ بھی تسلی دی ہے کہ وہ زمین پر چلنے والے ہر جاندار کا رزق اپنے ذمے لے چکا ہے۔یعنی رزق کے معاملے میں ہمیںہمیشہ اللہ تعالیٰ پر مکمل بھروسہ کرنا چاہیے۔
قرآن مجیدمیں چار آیات ایسی ہیں کہ اگرہم انہیں روزانہ یاد کرے اور ان پر عمل پیرا ہوں، تو اللہ کی مدد سے زندگی کی مشکلات دور ہوجائیں گی اور ساری مصیبتوں سے نجات مل جائیگی۔یہ آیات ہمیں سکھاتی ہیں کہ ہر حال میں اللہ پر توکل کرنا ہی بندے کے لئے نجات کا راستہ ہے۔
ان آیات کو ضرور یادکرلیں۔۔۔۔۔ !!!۔
۔(1)”مَّا يَفْتَحِ اللَّهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ۔وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ”۔
ترجمہ: جس رحمت کو اللہ لوگوں کے لئے کھول دے، کوئی نہیں ہے جو اسے روک سکے اور جسے وہ روک لے تو کوئی نہیں ہے جو اسکے بعد اسے چھڑا سکے۔ اور وہی ہے جو اقتدار کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک ہے ۔ (آسان ترجمہ قرآن سورۃ الفاطر آیت نمبر ۲)۔
۔(2)”وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۔ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِهِ ۔ يُصِيبُ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ۔ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ”۔
ترجمہ: اور اگر اللہ تعالیٰ تمہیں کوئی تکلیف پہنچا دیں تو اسکے سوا کوئی نہیں ہے جو اسے دور کردے، اور اگر وہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچانے کا ارادہ کرلے تو کوئی نہیں ہے جو اُسکے فضل کا رخ پھیر دے ۔ (آسان ترجمہ قرآن سورۃ یونس آیت نمبر ۱۰۷)۔
۔(3)”سَيَجْعَلُ اللَّهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْرًا”۔
ترجمہ: کوئی مشکل ہو تو اللہ اُسکے بعد کوئی آسانی بھی پیدا کردے گا ۔(آسان ترجمہ قرآن سورۃ الطلاق آیت نمبر 7)۔
۔(3)وَمَا مِن دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللَّهِ رِزْقُهَا
ترجمہ: اور زمین پر چلنے والا کوئی جاندار ایسا نہیں ہے جس کا رزق اللہ نے اپنے ذمہ نہ لے رکھا ہو ۔ (آسان ترجمہ قرآن آیت نمبر 6)۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more