ریاست بھوپال کا ایک قابل تقلید دستور

ریاست بھوپال کا ایک قابل تقلید دستور

بھوپال میں ایک عام دستور تھا کہ اگر کسی غریب آدمی نے اپنے بچے کو مکتب میں بٹھا دیا تو آج مثلاً اس نے ’’الٓمٓ‘‘ کا پارہ شروع کیا تو ریاست کی طرف سے ایک روپیہ ماہوار اس کا وظیفہ مقرر ہوگیا۔۔۔۔ جب دوسرا پارہ لگا تو دو روپے ماہوار ہوگئے۔۔۔۔ تیسرا پارہ لگا تو تین روپے ماہوار ہوگئے یہاں تک کہ جب تیس پارے ہوتے تو تیس روپے ماہوار بچے کا وظیفہ ہوتا اور اس زمانے میں ساٹھ (۶۰) برس پہلے تیس (۳۰) روپے ماہوار ایسے تھے جیسے تین سو (۳۰۰) روپے ماہوار‘ بہت بڑی آمدنی تھی۔۔۔۔ سستا زمانہ تھا‘ ارزانی تھی۔۔۔۔اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ جتنے غریب لوگ تھے جنہیں کھانے کو نہیں ملتا تھا وہ بچوں کو مدرسہ میں داخل کرادیتے تھے کہ قرآن کریم حفظ کرے گا تو اسی دن سے وظیفہ جاری‘ ہزاروں ایسے گھرانے تھے اور ہزاروں حافظ پیدا ہوگئے ‘ ساری مسجدیں حافظوں سے آباد ہوگئیں۔۔۔۔ (بکھرے موتی جلد۱)

اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق ایک واقعہ سنئے! سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک نوجوان کو گناہ کی عادت تھی۔ لوگوں نے بات موسیٰ علیہ السلام تک پہنچائی، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس کو بلا کر سمجھایا۔ وہ پھر بھی مرتکب ہو گیا، پھر سمجھایا، پھر مرتکب ہو گیا۔ حضرت...

read more

خواب ہدایت کا ذریعہ بنا

خواب ہدایت کا ذریعہ بنا ہم ایک دفعہ رشیا گئے ، ماسکو میں ایک نوجوان ملا، اس سے بات ہوئی تو اس نے کہا کہ کلمہ پڑھایئے، ہم نے کلمہ پڑھا دیا اور وہ مسلمان بن گیا۔ اس نے کہا کہ میں بائیس گھنٹے کی مسافت سے آیا ہوں، ہمارا ایک کلب ہے ’’ پریذیڈنٹ کلب‘‘ جس میں پینتالیس مرد...

read more

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق ایک واقعہ سنئے! سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک نوجوان کو گناہ کی عادت تھی۔ لوگوں نے بات موسیٰ علیہ السلام تک پہنچائی، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس کو بلا کر سمجھایا۔ وہ پھر بھی مرتکب ہو گیا، پھر سمجھایا، پھر مرتکب ہو گیا۔ حضرت...

read more