روضہ اقدس کی زیارت پر ایک سطحی اشکال اور اس کا جواب
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ قبر شریف کی زیارت پر یہ شبہ کرتے ہیں کہ اب تو قبر کی بھی زیارت نہیں ہوتی کیونکہ قبر شریف نظر نہیں آتی ، اس کے گرد پتھر (اور لوہے) کی دیوار (جالی) قائم ہے ، جس کا دروازہ بھی نہیں۔یہ عجیب لغو اشکال ہے۔ میں کہتا ہوں کہ اگر زیارتِ قبر کے لئے دیکھنا ضروری ہے تو حضور اکرم ﷺ کی زیارت کے لئے بھی یہ شرط ہوگی کہ حضور ﷺ کو دیکھا جائے حالانکہ بعض صحابہ کرام نابینا تھے ، عبداللہ ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ صحابی ہیں یا نہیں؟ مستورات کے بارے میں کیا کہو گے ۔ جس طرح صحابیات کے لئے حکمی زیارت کافی مانی گئی ہے اسی طرح زیارت ِ قبر شریف میں بھی حکمی زیارت کو کیوں نہ کافی مانا جائے گا یعنی ایسی جگہ پہنچ جانا کہ اگر کوئی حائل(آڑ) نہ ہو تو قبر شریف دیکھ لیتے ، یہ بھی حکماََ قبر شریف کی زیارت ہے۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۳۲۵)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

